کیا طلاق واقع ہونے کے لیے اس کا مطب سمجھنا ضروری ہے؟:
سوال:
ایک شخص لفظِ طلاق کا معنی ومفہوم نہیں جانتا، اور بیوی نے اس کو کہا کہ تین مرتبہ مجھے مخاطب کرکے طلاق دے دو، اور اس نے طلاق دے دی، تو کیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟
جواب:
شریعت مطہرہ میں طلاق دینے کے لیے شوہر کا لفظ طلاق کا معنی ومفہوم جاننا ضروری نہیں ہے، لہذا مذکورہ صورت میں اس شخص کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی، اور بیوی اس پر مکمل حرام ہو جائے گی۔
حوالہ جات:
1. قال الله تعالى:
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ.البقرة 2/ 230
2. الدر المختار للحصكفي،كتاب الطلاق، باب ركن الطلاق 3/ 234:
(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا بدائع، ليدخل السكران (ولو عبدا، أو مكرها) … (أو مخطئا) بأن أراد التكلم بغير الطلاق فجرى على لسانه الطلاق، أو تلفظ به غير عالم بمعناه، أو غافلا، أو ساهيا.
3. الفتاوى الهندية للجنة العلما، كتاب الطلاق، فصل فيما يقع به الطلاق وفيما لايقع 1/335:
وإذا قال الرجل: لامرأته أنت طالق ولا يعلم معنى قوله، أنت طالق، فإنه يقع الطلاق وإذا قال: لامرأته أنت طالق، ولا يعلم أن هذا القول طلاق، طلقت في القضاء، ولا تطلق فيما بينه وبين الله تعالى، هكذا في الذخيرة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:511
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-01
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (153)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)