Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
@123سالی کے ساتھ زنا کرنا کیسا ہے؟ - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

@123سالی کے ساتھ زنا کرنا کیسا ہے؟

سوال:
کیا سالی یعنی بیوی کی بہن سے زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب:
سالی کی ساتھ غلط تعلقات رکھنا سخت گناہ ہے، خاص طور سے اس سے زنا كرنا اپنی بیوی کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے، جس پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہے، اور آئندہ کے لیے سالی سے مکمل تعلقات ختم کرکے اس سے پردہ کرنا ضروری ہے، البتہ اس زنا کی وجہ سے شوہر پر اس کی بیوی حرام نہیں ہوگی، بلکہ نکاح بدستور قائم ہے، مگر جب تک سالی کو ایک دفعہ ماہواری آکر اس سے پاک نہ ہوجائے یا اگر وہ حاملہ ہے تو جب تک وضع حمل نہ ہوجائے، اس وقت تک بیوی سے ہم بستری کرنا جائز نہیں۔

حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين، كتاب النكاح ، باب المحرمات 3/ 34:
وفي الخلاصة: وطئ أخت امرأته، لا تحرم عليه امرأته. قال ابن عابدين تحت قوله: (وفي الخلاصة) لو وطئ أخت امرأة بشبهة، تحرم امرأته ما لم تنقض عدة ذات الشبهة، وفي الدراية عن الكامل: لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى.
وفي مجمع الأنهر شرح ملتقى الأبحر لراماد أفندي، كتاب النكاح 1/ 325:
وفي الدراية: لو زنى بإحدى الأختين، لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى بحيضة.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:510
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-01

image_pdfimage_printپرنٹ کریں