دعائےقنوت میں کچھ الفاظ چھوٹ جانے کا حکم:
سوال:
وتر کی نماز میں دعائے قنوت میں مجھ سے کچھ الفاظ رہ گئے اور میں نے سجدۂ سہو بھی نہیں کیا، تو کیا میری وتر کی نماز ہوگئ یا نہیں؟
جواب:
وتر میں دعائے قنوت واجب ہے، لیکن یہ وجوب دعائے قنوت کا کچھ حصہ پڑھنے سے بھی ادا ہو جاتا ہے، البتہ پوری دعائے قنوت پڑھنا مستحب ہے، لہذا ذکر کردہ صورت میں نماز وتر ادا ہو گئی، دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔
حوالہ جات:
1. الدرالمختار للحصكفي مع رد المحتار، كتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل 2/ 540:
(رکع الإمام قبل فراغ المقتدي) من القنوت (قطعه وتابعه)
قال ابن عابدين تحت قوله: (قطعه، وتابعه)؛ لأن المراد بالقنوت هنا الدعاء الصادق على القليل والكثير، وما أتى به منه كاف في سقوط الواجب، وتكميله مندوب، والمتابعة واجبة، فيترك المندوب للواجب.
3. درر الحكام شرح غرر الأحكام لملا خسرو، كتاب الصلاة، أحوال الوتر 1/ 115:
(ركع الإمام قبل فراغ المقتدي منه) أي القنوت (تابعه) أي قطع المقتدي القنوت، وتابع الإمام.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:483
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-31
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)