بیماری کی وجہ سے روزہ توڑنے کا حکم:
سوال:
مجھے شدید بیماری کی وجہ سے روزہ توڑنا پڑا اور باقی دس روزے بھی اسی شدید بیماری کی وجہ سے نہیں رکھ سکا، آپ براہ مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟ اور جو روزے نہیں رکھے گئے ان کا کفارہ کیا ہے؟
جواب:
بیماری کی شدت اگر ناقابل برداشت ہو تو روزہ توڑنے کی گنجائش ہے اور ایسی صورت میں صرف قضاء واجب ہے، کفارہ نہیں، نیز اس عذر کی وجہ سے جتنے روزے نہیں رکھے، ان سب کی صرف قضا کرنا کافی ہے، کفارہ دینے کی ضرورت نہیں۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى التاتارخانية لعالم بن علاء الهندي، كتاب الصوم، الفصل السابع: في الأسباب المبيحة للفطر 3/ 403:
والمرض الذي يبيح الفطر ما يخاف منه الموت أو زيادة علة، حتى لو خاف أنه لو لم يفطر يزداد عينه وجعا أو حماه شدة حل له أن يفطر … المريض إذا خاف على نفسه التلف، أو ذهاب عضو منه يفطر.
2. المحيط البرهاني لابن مازة الحنفي، كتاب الصوم، الفصل السابع في الأسباب المبيحة للفطر 2/ 652:
إذا ثبت هذا: فنقول المريض إذا خاف على نفسه التلف، أو ذهاب عضو منه يفطر بالإجماع، وإن خاف زيادة العلة وامتداده، فكذلك عندنا، وعليه القضاء إذا أفطر.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:479
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-31
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)