Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
@123نذر کاکام پورا ہونے سے پہلے منت مانی ہوئی رقم کسی کو دینا - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

@123نذر کاکام پورا ہونے سے پہلے منت مانی ہوئی رقم کسی کو دینا

سوال:
ایک آدمی نے کہا یعنی نذر مان لی کہ اگر فلان کام ہوجائے تو میں ایک ہزار(1000) روپے اللہ کے نام پر دوں گا، اور اب ان کا کام نہیں ہوا، اور وہ ایک ہزار (1000) روپے اللہ  تعالیٰ کے نام پر دینا چاہتا ہے، تو کیا کام ہونے سے پہلے ان کا یہ ذمہ فارغ ہو جائے گا، اور ایسا کرنا درست ہے یا نہیں؟
جواب:
واضح رہے کہ نذر کو اگرکسی شرط کے ساتھ معلق کرے، تو جب تک وہ شرط پوری نہ ہو، تو اس پر نذر پورا کرنا لازم نہیں، لہذا مذکورہ صورت میں کام پورا ہونے سے پہلے اگر یہ رقم کسی کو منت پورا کرنے کے لیے دے دے، تو یہ اس کی طرف سے نفلی صدقہ  شمار ہوگا، اور جب کام پورا ہوجائے گا، تو اس پر دوبارہ یہ رقم ادا کرنا واجب ہوگا۔

حوالہ جات:
لما في بدائع الصنائع للكاساني،  كتاب النذر، فصل في حكم النذر 5/ 93:
وإن كان معلقا بشرط نحو أن يقول: إن شفى الله مريضي …  أتصدق بدرهم، ونحو ذلك فوقته وقت الشرط … ولو فعل ذلك قبل وجود الشرط يكون نفلا؛ لأن المعلق بالشرط عدم قبل وجود الشرط، وهذا لأن تعليق النذر بالشرط هو إثبات النذر بعد وجود الشرط كتعليق الحرية بالشرط، إثبات الحرية بعد وجود الشرط، فلا يجب قبل وجود الشرط؛ لانعدام السبب قبله، وهو النذر، فلا يجوز تقديمه على الشرط؛ لأنه يكون أداء قبل الوجوب، وقبل وجود سبب الوجوب، فلا يجوز كما لا يجوز التكفير قبل الحنث؛ لأنه شرط أن يؤديه بعد وجود الشرط، فيلزمه مراعاة شرطه.
وفي المحيط البرهاني لابن مازة الحنفي،  فصل في النذر 2/ 400:
إذا علق النذر بالصوم بالشرط، وأداه قبل وجود الشرط، لا يجوز إجماعا.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:368
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-29

image_pdfimage_printپرنٹ کریں