ساس زنا کا دعوی کرےاور داماد منکر ہو:
سوال:
ساس کہتی ہے کہ داماد نے میرے ساتھ زنا کیا ہے اور داماد منکر ہے، تو کیا ساس کے اس دعوی سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوگی؟
جواب:
مذکورہ صورت میں اگر ساس کے پاس اپنے دعوی پر گواہ موجود نہ ہوں، تو داماد کی بات قسم کے ساتھ معتبر ہوگی، اور حرمتِ مصاہرت ثابت نہ ہوگی۔
حوالہ جات:
الدر المختار للحصكفي، كتاب النكاح، فصل في المحرمات 3/ 37:
(وإن ادعت الشهوة) في تقبيله، أو تقبيلها ابنه (وأنكرها الرجل، فهو مصدق) لا هي.
قال ابن عابدين تحت قوله: (فهو مصدق)؛ لأنه ينكر ثبوت الحرمة، والقول للمنكر.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:472
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-29
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta