Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
@123اپنی ڈیوٹی پرکسی اورکو مقررکرکے تنخواہ میں سےکچھ حصہ اس کو دینا - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

@123اپنی ڈیوٹی پرکسی اورکو مقررکرکے تنخواہ میں سےکچھ حصہ اس کو دینا

سوال:
   زيد ايک سركاری پوسٹ پر لگا ہے، مگر وہ خود کام کے لیے نہیں جاتا، بلکہ اس نے بکر کو مقرر کیا ہے وہ اس کی جگہ کام کرتا ہے، جب زید کو تنخواہ مل جاتی ہے، تواس میں سے بکر کو بھی کچھ حصہ دیتا ہے اور باقی خود لیتا ہے، کیا شرعا اس طرح کرنا جائز ہے؟
جواب:
   واضح رہے کہ اگر مذکورہ محکمہ کے قوانین میں اس کی اجازت نہ ہو تو ایسی صورت میں سرکاری ملازم کا اپنی جگہ کسی اور کو ڈیوٹی پر بھیج کرتھوڑی سی تنخواہ دے کر، باقی تمام تنخواہ خود وصول کرنا درست نہیں ہوگا، اور اگر محکمہ کی اجازت سے ہو تو گنجائش ہے۔

حوالہ جات:
1. مجلة الأحكام، باب في الإجارات، الفصل الرابع: في إجارة الآدمي 1/ 106:
   الأجير الذي استؤجر على أن يعمل بنفسه، ليس له أن يستعمل غيره.
2. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الإجارة 8/ 9:
   قال رحمه الله: (ولا يستعمل غيره إن شرط عمله بنفسه) يعني ليس للأجير أن يستعمل غيره، إذا شرط عليه أن يعمل بنفسه.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:467
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-29

image_pdfimage_printپرنٹ کریں