@123پرندوں کاپالنااورقیدکرکے رکھناکیساہے؟
سوال:
پرندوں كو پنجرے میں بند کرکے قید میں رکھنا جائز ہے، بعض لوگ کہتے ہیں کہ چھوٹے طوطے جو رنگ برنگ ہوتے ہیں، پنجرے کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے، اس لیے ہم ان کو پنجرے میں بند کرکے پالتے ہیں ان کا یہ کہنا کیسا ہے؟
جواب:
بہتریہ ہے کہ پرندوں کو اپنی اصلی فطرت پر چھوڑتے ہوئے با لکل ازاد چھوڑا جائے، تاہم بوقتِ ضرورت پنجرہ میں بند کرنا بھی جائز ہے، بشرطیکہ ان کہ خوراک، گرمی، سردی وغیرہ سے بچنے کا خیال رکھا جائے۔
حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين، كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع 6/ 401:
قوله: (وأما للاستئناس فمباح) قال في المجتبى رامزا: لا بأس بحبس الطيور والدجاج في بيته.
وفي مرقاة المفاتيح لملا علي القاري، كتاب الآداب، باب المزاح 7/ 3062:
وإنه لا بأس أن يعطى الصبي الطير ليلعب به من غير أن يعذبه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:465
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)