@123اپنی بیوی کو ماں کہنے کاحکم
سوال:
ایک شخص اپنی بیوی کو یہ کہنا چاہتا تھا، کہ تو میری ماتحت ہے، غلطی سے زبان سے نکلا کہ تومیری ماں ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
بیوی کو ماں کہنے سے اگرچہ طلاق وغیرہ واقع نہیں ہوتی، لیکن اس طرح کے الفاظ بیوی کے لیے استعمال کرنا مکروہ ہے اس لیے آیندہ اس قسم کے الفاظ سے مکمل احتراز کرنا چاہیے۔
حوالہ جات:
لما في البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الظهار 4/ 107:
وقيد بالتشبيه لانه لو خلا عنه بأن قال أنت أمي لا يكون مظاهرا لكنه مكروه لقربه من التشبيه.
وفي درر الحكام لملا خسرو، كتاب الظهار 1/ 393:
ولا بد من أداة التشبيه، إذ لو تجرد الكلام عنها فقال: أنت أمي لا يكون مظاهرا ويكره لقربه من التشبيه.
وفي البناية شرح الهداية لبدر الدين العينى، باب الظهار 5/ 541:
لو قال أنت أمي لا يصير مظاهرا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:463
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)