@123اپنی بیٹی کانکاح جس جگہ چاہوکردو،سےطلاق پڑنےکاحکم
سوال:
زید نے اپنی بیوی کے والد کو کہا کہ میری طرف سے اجازت ہے اپنی بیٹی کا نکاح جس جگہ چاہو کردو، ان الفاظ سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
جواب:
سوال میں ذکر کردہ الفاظ کنائی ہیں، جن میں شوہر کی نیت کا اعتبار ہوتا ہے، اگر شوہر نے مذکورہ الفاظ سے طلاق کی نیت کی ہو، تو اس کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوچکی ہے، اور اگر طلاق کی نیت نہ کی ہو، تو طلاق واقع نہیں ہوگی۔
حوالہ جات:
لما في البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم،كتاب الطلاق، باب الكنايات في الطلاق 3/ 326:
وحاصل ما في الخانية أن من الكنايات ثلاثة عشر: لا يعتبر فيها دلالة الحال، ولا تقع إلا بالنية: حبلك على غاربك، تقنعي، تخمري، استتري، قومي، اخرجي، اذهبي، انتقلي، انطلقي، تزوجي، اعزبي، لا نكاح لي عليك، وهبتك لأهلك، وفيما عداها تعتبر الدلالة.
وفي المحيط البرهاني لابن مازة الحنفي، كتاب الطلاق، الفصل الخامس: في الكنايات 3/ 460:
ولو قال لها: اذهبي فتزوجي لا يقع الطلاق، إلا بالنية، وإن نوى، فهي واحدة بالله.
وفي المبسوط للسرخسي، كتاب الطلاق، باب من الطلاق 6/ 143:
ولو قال لامرأته: اذهبي فتزوجي، فإن كان نوى طلاقا، فهو طلاق.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:424
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-26
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)