نماز میں سورۂ فاتحہ کی کوئی آیت رہ جانے کا حکم:
سوال:
اگر کسی شخص سے فرض نماز کی پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کی ایک آیت رہ جائے، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب:
نماز کی پہلی دو رکعتوں میں اور وتر، سنن ونوافل کی تمام رکعتوں میں سورۂ فاتحہ پورا پڑھنا واجب ہے، اگر ایک آیت یا اس کا کچھ حصہ بھی رہ جائے، تو اس کی تلافی کے لیے نماز کے آخر میں سجدۂ سہو کرنا ضروری ہے۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة 2/ 116:
(قراءة فاتحة الكتاب) فيسجد للسهو بترك أكثرها لا أقلها، لكن في المجتبى: يسجد بترك آية منها.
وفي حاشية ابن عابدين: ( قوله: وعليه) أي: وبناء على ما في المجتبى، فكل آية واجبة، وفيه نظر؛ لأن الظاهر أن ما في المجتبى مبني على قول الإمام، بأنها بتمامها واجبة، وذكر الآية تمثيل، لا تقييد، إذ بترك شيء منها آية، أو أقل، ولو حرفا، لا يكون آتيا بكلها الذي هو الواجب.
2. البحرالرائق لابن نجيم المصري، كتاب الصلاة ، باب سجود السهو 2/ 166:
وفي المجتببى: إذا ترك من الفاتحة آية، وجب عليه السجود، وإن تركها في الأخريين لا يجب، إن كان في الفرض، وإن كان في النفل أو الوتر، وجب عليه؛ لوجوبهما في الكل.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:406
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-25
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)