کھیل میں ہار جیت پر جانبین سے شرط لگانا
سوال:
ہمارے گاؤں کے نوجوان کرکٹ میں یہ شرط لگاتے ہیں، کہ جس نے میچ ہارا، تو وہ کولڈ ڈرنکس کی بوتل یا گیند وغیرہ لائے گا، اور جیتنے والی ٹیم کو دے گا، ان کا یہ شرط لگانا ٹھیک ہے یا نہیں؟
جواب:
کھیل کود میں ایک جانب سے شرط لگانا جائز ہے، لیکن جانبین سے شرط لگانا جوا ہونے کی وجہ سے ناجائزہے، اور مذکورہ صورت میں چونکہ جانبین سے شرط لگائی گئی ہے، اس لیے یہ صورت ناجائز ہے۔
حوالہ جات:
وفي تبيين الحقائق لعثمان بن علي الزيلعي، كتاب البيوع 6/ 32:
وحرم لو شرط المال من الجانبين، بأن يقول: إن سبق فرسك أعطيتك كذا، وإن سبق فرسي فأعطني كذا، إلا إذا
أدخلا ثالثا بينهما، وقالا للثالث: إن سبقتنا فالمالان لك، وإن سبقناك فلا شيء لنا عليك، ولكن أيهما سبق صاحبه
أخذ المال المشروط.
وفي البناية لبدر الدين العيني، فصل في اللعب بالشطرنج والنرد 12/ 254:
وإن كان اشتراط العرض من الإمام يجوز بالإجماع؛ لأن هذا مما يحتاج إليه، لأنه حث على الجهاد، وحرم لو
شرط المال من الجانبين بالإجماع، إلا إذا أدخلا ثالثا بينهما، وقال للثالث: إن سبقتنا فمالك، وإن سبقناك فلا شيء
لك، هو فيما بينهما أيهما سبق أخذ الجعل عن صاحبه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:362
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)