کرایہ پر دیے ہوئے مکان پر زکوٰۃ
سوال:
زید نے مکان خریدا، جس کی قیمت پچاس لاکھ (5000000)روپے ہے، اس کو کرایہ پر دیا، ماہانہ کرایہ تیس ہزار (30000)روپے ہے، تو سال گزرنے پرمکان کی قیمت پر زکوٰۃ آئے گی یا نہیں؟
جواب:
کرایہ پر دئے ہوئے مکان کی مالیت پر زکوٰۃ نہیں، البتہ اس سے جو کرایہ حاصل ہوتا ہے اگر وہ بقدرِ نصاب ہو، اور اس پر سال بھی گزر جائے، تو اس کرایہ کی رقم پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔
حوالہ جات:
لما في البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الزكاة، باب شروط وجوب الزكاة 2/ 224:
ولو آجر عبده، أو داره بنصاب إن لم يكونا للتجارة، لا تجب ما لم يحل الحول بعد القبض في قوله، وإن كان للتجارة كان حكمه كالقوي؛ لأن أجرة مال التجارة كثمن مال التجارة في صحيح الرواية.
وفي الدرالمختار للحصكفي مع رد المحتار، كتاب الزكاة 2/ 265:
(فلا زكاة على المكاتب) …(وأثاث المنزل، ونحوها) إذا لم تنو للتجارةإلخ.
قال ابن عابدين تحت قوله ونحوها: أي: كثياب البدن الغير المحتاج إليها، وكالحوانيت، والعقارات.
وفي فتح القدير لابن الهمام، كتاب الزكاة 2 /172:
وليس في الدور السكنى، وثياب البدن، وأثاث المنازل، ودواب الركوب، وعبيد الخدمة، وسلاح الاستعمال زكاة؛ لأنها مشغولة بالحاجة الأصلية، وليست بنامية أيضا، وعلى هذا كتب العلم لأهلها، وآلات المحترفين لما قلنا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:359
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)