مسجد کے وضوخانہ میں ناپاک کپڑے دھونا
سوال:
ناپاک کپڑے مسجد میں دھونا شرعا کیسا ہے؟
جواب:
اگر مسجد سے مراد مسجد کا وضوخانہ یا غسل خانہ ہے، تو ان میں ناپاک کپڑے دھونے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
حوالہ جات:
لما في الأشباه والنظائر لزين الدين ابن نجيم المصري، القول في أحكام المسجد ص: 320:
وإدخال نجاسة فيه يخاف منها التلويث.
و في الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة، مطلب في أحكام المسجد 1/ 656:
قوله ( وإدخال نجاسة فيه ) عبارة الأشباه وإدخال نجاسة فيه يخاف منها التلويث.
وفي الفتاوي الهندية للجنة العلماء، كتاب الكراهية، الباب الخامس في آداب المسجد إلخ 5/ 321:
ولا يدخل الذي على بدنه نجاسة المسجد، كذا في خزانة المفتين.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:430
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta