زکات کی رقم سے مسجد کے لیے جنریٹر خریدنا کیساہے؟
سوال:
ایک آدمی اپنی زکوٰۃ کی رقم سے مسجد کے لیے جنریٹر خرید سکتا ہے یا نہیں؟
جواب:
زکوٰۃ میں چونکہ کسی فقیر کو مالک بنانا ضروری ہے، لہذا مسجد کے لیے زکوٰۃ کی رقم سے جنریٹر خریدنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر یہ رقم کسی مستحق زکوٰۃ غریب کو دی جائے اور وہ مالک بننے کے بعد اپنی خوشی سے مسجد کے لیے جنریٹر خرید لے تو یہ جائز ہے۔
حوالہ جات:
لما في فتح القدير لابن الهمام، كتاب الزكاة 2 /272:
(ولا يبنى بها مسجد، ولا يكفن بها ميت؛ لانعدام التمليك، وهو الركن) قوله: لانعدام التمليك، وهو الركن، فإن الله سماها صدقة، وحقيقة الصدقة تمليك المال من الفقير، وهذا في البناء ظاهر، وكذا في الميت؛ لأنه ليس تمليكا للكفن من الميت، ولا الورثة.
وفي الدر المختارللحصكفي، كتاب الزكاة 3/ 203:
ويشترط أن يكون الصرف (تمليكا) لا إباحة، كما مر (لا) يصرف (إلى بناء) نحو (مسجد، و) لا إلى (كفن ميت وقضاء دينه.)
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الحيل، الفصل الثالث في مسائل الزكاة 6/ 392:
(والحيلة أن يتصدق بمقدار زكاته) على فقير، ثم يأمره بعد ذلك بالصرف إلى هذه الوجوه فيكون للمتصدق ثواب الصدقة ولذلك الفقير ثواب بناء المسجد والقنطرة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:358
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (153)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)