Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
لے پالک بیٹے کو غیر حقیقی باپ کی طرف منسوب کرنا: - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

لے پالک بیٹے کو غیر حقیقی باپ کی طرف منسوب کرنا:

سوال:
   اولاد کسی کو دینا کیسا ہے، اور حقیقی والد کی جگہ سوتیلا باپ کا نام ڈومیسائل وغیرہ میں درج کرنا کیسا ہے؟
جواب:
   کسی بچے کو لے پالک بنانا درست ہے، تاہم شریعت کی رو سے حقیقت میں وہ اس شخص کا بیٹا اور وہ شخص اس کا باپ نہیں بنتا، بلکہ اس بچے کا حقیقی باپ وہی ہے جس کے نطفے سے وہ پیدا ہوا ہے اور بچے کا نسب بھی اس حقیقی باپ سے ثابت ہوگا، لہٰذا ڈومیسائل وغیرہ میں حقیقی باپ کی جگہ پرورش کرنے والے شخص کا نام لکھنا جائز نہیں، ایک روایت کے مطابق ایسے پر شخص پر جنت کو حرام کیا گیا ہے جس کی نسبت غیر باپ کی طرف کیا جاتی ہواور اس کو یہ بات معلوم بھی ہو۔

حوالہ جات:
قال الله تعالى:
   {وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَآءَكُمْ أَبْنَآءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُم بِأَفْوَهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِى السَّبِيلَ * ادْعُوهُمْ لأًّبَآئِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِندَ اللَّهِ فَإِن لَّمْ تَعْلَمُواْءَابَاءَهُمْ فَإِخوَانُكُمْ فِى الدِّينِ وَمَوَلِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَآ أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِن مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُوراً رَّحِيماً *}  [الأحزاب: 4،5] .
2. صحيح البخاري، باب غزوة الطائف في شوال سنة ثمان، الرقم: 1804:
   عن عاصم قال: سمعت أبا عثمان قال: سمعت سعدا وهو أول من رمى بسهم في سبيل الله وأبا بكرة وكان تسور حصن الطائف في أناس فجاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالا: سمعنا النبي صلى الله عليه وسلم يقول: “من ادعى إلى غير أبيه وهو يعلم؛ فالجنة عليه حرام”.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:401
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-19

image_pdfimage_printپرنٹ کریں