رضاعی بھانجی سے نکاح کرنا:
سوال:
ایک شخص نے مدتِ رضاعت میں اپنی نانی کا دودھ پیا، تو آیا خالہ کی لڑکی سے اس شخص کا نکاح جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
مذکورہ صورت میں یہ شخص اپني خالہ کا رضاعی بھائی بن گیا، اور خالہ کی بیٹی رضاعی بھانجی بن گئی، تو جس طرح حقیقی ماموں کا اپنی بھانجی سے نکاح كرنا جائز نہیں، اسی طرح رضاعی ماموں کا بھی اپنی رضاعی بھانجی سے نکاح کرنا جائز نہیں ہوگا۔
حوالہ جات:
1. سنن ابن ماجه، باب: يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب، الرقم: 1937 :
عن عائشة، قالت: قال رسول الله – صلى الله عليه وسلم -: “يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب”.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب النكاح، فصل في المحرمات 2/ 103:
(والكل رضاعا) أي يحرم عليه جميع من تقدم ذكره من الرضاع، وهن أمه وبنته وأخته وبنات إخوته وعمته وخالته وأم امرأته وبنتها وامرأة أبيه وامرأة ابنه كل ذلك يحرم من الرضاع كما يحرم من النسب؛ لقوله تعالى {وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ مِنَ الرَّضَاعَةِ} [النساء: 23] ولقوله عليه الصلاة والسلام «يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب».
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:394
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-19
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)