بھائیوں سے بات چیت پر تین طلاق کو معلق کرنا:
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے یہ الفاظ کہے کہ ” اگر میں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ بات چیت کی یا میں ان کے جنازے میں شریک ہوا تو میری بیوی کو ایک، دو، تین طلاق ہوں گی “ شرعاً اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
مذکورہ صورت میں جب یہ شخص اپنے بھائیوں سے بات چیت کرے گا یا ان کے جنازے میں شریک ہوگا، تو اس کی بیوی پر تین طلاقيں واقع ہو جائیں گی۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط إلخ 1/ 420:
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا، مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.
2. البناية لبدر الدين العينى، كتاب الطلاق، أضاف الرجل الطلاق إلى شرط 5/ 413:
(وإذا أضافه): أي أضاف الرجل الطلاق، (إلى شرط وقع عقيب الشرط، مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق)؛ لأن المعلق بالشرط كالمنجز عند وجود الشرط (وهذا بالاتفاق).
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:372
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-18
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)