شراب والی بوتلوں کو دھو کراستعمال کرنا کیسا ہے؟:
سوال:
شراب والی بوتل دھونے کے بعد استعمال کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
شراب کی بوتل میں فی نفسہٖ کوئی خرابی نہیں ہے، بلکہ خرابی اس کے غلط استعمال میں ہے، اس لیے اگر شراب کی خالی بوتل کو اچھی طرح دھوئے كہ اس سےشراب کی بوختم ہو جائے تو اس کو استعمال کرنا جائز ہے۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطهارة، الباب السابع في النجاسة وأحكامها، الفصل الأول في تطهير الأنجاس 1/ 43 :
دن الخمر إذا غسل ثلاثا وكان عتيقا مستعملا يطهر، كذا في فتاوى قاضي خان، هذا إذا لم يبق رائحة الخمر.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الطهارة، باب الأنجاس 1/ 76 :
إذا غسلت خابية الخمر ثلاث مرات تطهر إذا لم تبق رائحة الخمر.
3. المبسوط للسرخسي، كتاب الأشربة 24 / 21 :
وإن غسل الظرف الذي كان فيه الخمر، فلا بأس بالانتفاع به.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:387
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-18
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)