دودھ کے لیے پالی جانے والی بھینسوں پر زکوٰۃ:
سوال:
ایک شخص دودھ بیچنے کے لیے فارم میں بھینس پالتا ہے اور اس کے لیے پیسوں سے چارہ خریدتا ہے، تو کیا ایسی بھینسوں میں زکوۃ ہے یا نہیں؟
جواب:
فارم میں پالی ہوئیں بھینسوں سے مقصود اگر دودھ حاصل کرنا ہے لیکن ان کو پیسوں سے خریدا ہوا چارہ کھلایا جاتا ہے، تو ان بھینسوں کی قیمت پر زکوٰۃ واجب نہیں، البتہ دودھ سے حاصل شدہ آمدنی اگر نصاب تک پہنچ جائے یا پہلے سے موجود قابل زكوٰۃ اموال کے ساتھ ملا کر نصاب تک پہنچ جائے اور اس پر سال گزر جائے تو زکوٰۃ واجب ہوگی۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الزكاة، باب السائمة 3/ 232،235:
باب السائمة (هي) الراعية، وشرعا (المكتفية بالرعي) المباح، ذكره الشمني (في أكثر العام لقصد الدر والنسل) …(فلو علفها نصفه لا تكون سائمة)، فلا زكاة فيها للشك في الموجب.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الزكاة، باب صدقة السوائم 1/ 259 :
(باب صدقة السوائم) … والسوائم جمع سائمة، يقال سامت الماشية سوما أي: رعت، وأسامها صاحبها، والمراد التي تسام للدر والنسل، فإن أسامها للحمل والركوب، فلا زكاة فيها، وإن أسامها للبيع والتجارة، ففيها زكاة التجارة، لا زكاة السائمة؛ لأنهما مختلفان قدرا وسببا، فلا يجعل أحدهما من الآخر، ولا يبنى حول أحدهما على حول الآخر.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:329
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)