@123 ادھار کوئی چیزمہنگی قیمت پر بیچنا
سوال:
زید موٹر کار خریدنا چاہتا ہے مگر اس کے پاس ایک لاکھ (100000) روپے ہیں، اور وہ خالد سے ایک لاکھ (100000) روپے قرض لے کرکے بکر سے موٹر کار خرید لیتا ہے، اور پھر اسی کار کو خالد کے ہاتھ اُدھار دو لاکھ بیس ہزار(220000) روپے کے عوض فروخت کرتا ہے، تو یہ معاملہ جائز ہے؟
جواب:
نقد خرید کر ادھار قیمت پر بیچنا جائز ہے، لہٰذا ذکر کردہ صورت میں دو لاکھ نقد پر گاڑی خرید کر دو لاکھ بیس ہزار (220000) ادھار پر بیچنا جائز ہے بشرطیکہ رقم دینے کا وقت متعین ہو۔
حوالہ جات:
لما في الفقه البيوع لمحمد تقي عثماني، الباب الأول في البيع الحال والمؤجل1/ 542:
فقد أجازو البيع المؤجل بأكثر من سعر النقد، بشرط أن يبيت العاقدان على أنه بيع مؤجل بأجل معلوم.
وفي بداية المبتدي لعلي بن أبي بكر المرغيناني، كتاب البيوع 3/ 58:
ومن اشترى غلاما بألف درهم نسيئة فباعه بربح مائة ولم يبين فعلم المشتري، فإن شاء رده، وإن شاء قبل؛ لأن للأجل شبها بالمبيع، ألا يرى أنه يزاد في الثمن لأجل الأجل.
وفي رد المحتار لابن عابدين، كتاب البيوع، باب المرابحة والتولية 5/ 142:
لأن الأجل في نفسه ليس بمال، فلا يقابله شيء حقيقة إذا لم يشترط زيادة الثمن بمقابلته قصدا، ويزاد في الثمن لأجله إذا ذكر الأجل بمقابلة زيادة الثمن قصدا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:306
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-11
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)