@123روزے کا کفارہ میں ساٹھ دن ایک مسکین کو کھانا کھلانا کیسا ہے؟
سوال:
روزوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے کسی طالب علم کو دو مہینے پیٹ بھر کر کھانا کھلانا درست ہے؟
جواب:
کفارہ ادا کرنے کا مذکورہ طریقۂ کار شرعا درست ہے۔
حوالہ جات:
لما في الهداية للمرغيناني، كتاب الصوم 2/ 269:
وإن أطعم مسكينا واحدا ستين يوما أجزأه وإن أعطاه في يوم واحد لم يجزه إلا عن يومه ” لأن المقصود سد خلة المحتاج والحاجة تتجدد في كل يوم فالدفع إليه في اليوم الثاني كالدفع إلى غيره.
وفي بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الصوم 5/ 103:
وروى ابن سماعة عن أبي يوسف أنه: قال إذا أطعم مسكينا واحدا غداء وعشاء أجزأه من إطعام مساكين.
وفي الجوهرة النيرة لأبي بكر بن علي الحدادي، كتاب الصوم 2/ 68:
قوله وإن أطعم مسكينا واحدا ستين يوما أكلتين مشبعتين أجزأہ.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:274
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-02
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)