@123احرام میں سلا ہو ا کپڑا پہنناکیسا ہے؟
سوال:
عمرہ کے احرام میں اگر کسی نے شلوار پہنا ہو، اور اسی حالت میں عمرہ ادا کیا، تو کیا اس پر دم آئے گا یا نہیں، اور عمرہ ادا ہوا یا دوبارہ ادا کرنا پڑھے گا؟
جواب:
واضح رہے کہ احرام کی حالت میں اگر کوئی شخص سلا ہوا کپڑا ایک دن یا ایک رات یعنی بارہ (12) گھنٹے پہنے، تو اس پر دم لازم ہے، اور اگر اس سے کم پہنے، تو صدقہ فطر کے بقدر صدقہ لازم ہے، لہذا مذکورہ صورت میں اگر اس شخص نے بارہ (12) گھنٹے یا اس سےزیادہ کپڑے پہنے تھے تو اس پر دم لازم ہے، اور اگر با رہ (12) گھنٹے سے کم پہنے تھے، تو صدقہ لازم ہوگا، تاہم کفارہ ادا کرنے کے بعد اس کا عمرہ درست ہوجائے گا، دوبارہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔
حوالہ جات:
لما في بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الحج، باب العمرة 2/ 227:
ومحظورات العمرة ما هو محظورات الحج، وحكم ارتكابها في العمرة ما هو الحكم في الحج، وقد مضى بيان ذلك كله في الحج.
وفي البناية شرح الهداية لبدر الدين العيني، كتاب الحج، باب تغطية الرأس ولبس المخيط للمحرم 4/ 330:
(وإن لبس ثوبا مخيطا) … (أو غطى رأسه يوما كاملا فعليه دم) … أو ليلة كاملة، أو لبس اللباس كله من القميص والسراويل والعباء والخفين يوما كاملا فعليه دم واحد، وكذا لو دام أياما أو كان نزعه من الليل ما لم يعزم على تركه، لأن اللبس قد اتحد، (وإن كان أقل من ذلك) أي من يوم كامل (فعليه صدقة) لنقصان الاستعمال.
وفي البحر الرائق للكاساني، كتاب الحج، باب محضورات الحج 3/2:
(تجب شاة إن طيب محرم عضوا، وإلا تصدق أو خضب رأسه بحناء أو أدهن بزيت) …قوله:(أو لبس مخيطا أو غطى رأسه يوما، وإلا تصدق).
وفي رد المحتار على الدر المختارلابن عابدين، كتاب الحج، باب الجنايات 2/ 547:
(قوله يوما كاملا أو ليلة) الظاهر أن المراد مقدار أحدهما، فلو لبس من نصف النهار إلى نصف الليل من غير انفصال أو بالعكس لزمه دم، كما يشير إليه قوله وفي الأقل صدقة، (قوله وفي الأقل صدقة) أي نصف صاع من بر، وشمل الأقل الساعة الواحدة، أي الفلكية وما دونها.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:279
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-02
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)