@123مارنے پر طلاق معلق کرکے بیوی کو دبوچنے سے طلاق کا حکم
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے اس طرح قسم کھا ئی، کہ میں نے اگر اپنی بیوی کو مارا تو اسے تین طلاق ہیں، اس کے بعد گھریلو مسائل میں ایک دوسرے کے ساتھ لڑ پڑے، اور اس شخص نے مارنے کے بجائے اس کو زور سے دبوچا اور ساتھ ساتھ دانتوں سے کاٹا، جس سے وہ زخمی ہوگئی، تو کیا اس طرح کرنے سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں۔
جواب:
مذکورہ صورت میں اس شخص کا اپنی بیوی کو زور سے دبوچنا اور دانتوں سے کاٹنا، مارنے کے حکم میں ہے، لہٰذا اس شخص کی بیوی پر تین طلاق واقع ہوچکی ہیں۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي، كتاب الأيمان، باب اليمين في الضرب والقتل وغير ذلك 3/ 836:
(يحنث في حلفه) ولو بالفارسية (لا يضرب زوجته، فمد شعرها، أو خنقها، أو عضها، أو قرصها) ولو ممازحا خلافا لما صححه في الخلاصة.
قال ابن عابدين تحت قوله: (خلافا لما صححه في الخلاصة) قال في النهر: وإطلاقه يعم حالة الغضب والرضا لكن في الخلاصة لو عضها، أو أصاب رأس أنفها، فأدماها ففي الجامع الصغير إن كان في حالة الغضب يحنث، وإن كان في حالة الملاعبة لا يحنث، وهو الصحيح.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط ونحوه، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما 1/ 420:
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:244
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-26
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)