@123میاں بیوی کا ایک دوسرے کونام سے پکارنا کیساہے؟
سوال:
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زوجین ایک دوسرے کو اپنے نام سے پکار سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب:
اللہ تعالیٰ نے مرد کو عورت پر فوقیت دی ہے، اس وجہ سے بیوی شوہر کو کسی تعظیمی نام سے پکارے، البتہ شوہر اپنی بیوی کو نام سے پکارے تو مضائقہ نہیں۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي مع رد المحتار، كتاب الحظر والإباحة، فرع يكره إعطاء سائل المسجد إلا إذا لم يتخط رقاب الناس 6/ 418:
(ويكره أن يدعو الرجل أباه وأن تدعو المرأة زوجها باسمه).
قال ابن عابدين تحت قوله: (ويكره أن يدعو إلخ) بل لا بد من لفظ يفيد التعظيم كيا سيدي ونحوه؛ لمزيد حقهما على الولد والزوجة، وليس هذا من التزكية؛ لأنها راجعة إلى المدعو بأن يصف نفسه بما يفيدها لا إلى الداعي المطلوب منه التأدب مع من هو فوقه.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الكراهية، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة 5/ 362:
يكره أن يدعو الرجل أباه والمرأة زوجها باسمه، كذا في السراجية.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:222
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)