نماز میں غیر عربی زبان میں دعا مانگنا:
سوال:
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے آخری قعدہ میں تشہد پڑھنے کے بعد یہ الفاظ کہہ دیئے (یا اللہ ته رازی شی يعنی اے اللہ! تو راضی ہوجا) تو کیا ان الفاظ کے کہنے سے اس شخص کی نماز فاسد ہوگئی یا نہیں؟
جواب:
نماز میں غیر عربی میں دعائیں مانگنا مکروہِ تحریمی ہے، چاہے فرض نماز ہو یا نفل اس لیے شخص مذکور کی نماز فاسد ہوچکی ہے، جس کا اعادہ واجب ہے۔
حوالہ جات:
1. ردالمحتار لابن عابدين، كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة 1/521:
قال في غرر الأفكار شرح درر البحار في هذا المحل: وكره الدعاء بالعجمية، لأن عمر نهى عن رطانة الأعاجم. والرطانة كما في القاموس: الكلام بالأعجمية…وظاهر التعليل أن الدعاء بغيرالعربية خلاف الأولى، وأن الكراهة فيه تنزيهية. هذا، …ولا يبعد أن يكون الدعاء بالفارسية مكروها تحريما في الصلاة وتنزيها خارجها، فليتأمل وليراجع.
2.البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، آداب الصلاة 1/ 331:
وقد قالوا كل صلاة أديت مع كراهة التحريم يجب إعادتها.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:199
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-14
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)