@123اوپر والی منزل بیچنا کیسا ہے؟
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کی دو منزلہ عمارت ہے نیچے منزل میں وہ خود رہائش پذیر ہے اور اوپر والی منزل کو کسی اور پر مالکانہ طور پر بیچنا چاہتا ہے تو شرعا اس طرح کرنا جائز ہے؟
جواب:
مذکورہ صورت میں مالکِ مکان کا اوپر والی منزل کسی کو بیچنا شرعا جائز ہے۔
حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين، كتاب البيوع، باب البيع الفاسد 5/ 52:
والحاصل أن بيع العلو صحيح قبل سقوطه لا بعده؛ لأن بيعه بعد سقوطه بيع لحق التعلي، وهو ليس بمال.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب البيوع، الفصل الأول فيما يدخل في بيع الدار ونحوها 3/ 29:
وبيع العلو دون السفل جائز إذا كان مبنيا، فإن لم يكن مبنيا لا يجوز، ثم إذا كان مبنيا لا يدخل طريقه في الدار إلا بذكر الحقوق والمرافق ،كذا في السراج الوهاج.
وفي بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الشفعة، فصل في شرائط وجوب الشفعة 5/ 10:
(وجه) الاستحسان أن العلو في معنى العقار؛ لأن حق البناء على السفل حق لازم لا يحتمل البطلان فأشبه العقار الذي لا يحتمل الهلاك فكان، ملحقا بالعقار، فيعطى حكمه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:203
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-14
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)