@123 گڑ میں رنگ کاٹ ڈالنا
سوال:
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گڑ میں رنگ کاٹ ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
گڑ کا معیار بہتر بنانے کے لیے رنگ کاٹ استعمال کیا جائے اور گاہک کو بھی بتایا جائے، تو اس میں کوئی حرج نہیں، اور اگر گاہک کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال کیا جائے تو ملاوٹ کے حکم میں ہونے کی وجہ سے ناجائز ہوگا۔
حوالہ جات:
لما في سنن الترمذي، باب ما جاء في كراهية الغش في البيوع 3/ 598:، تحت الرقم 1315:
قَالَ: مَنْ غَشَّ فَلَيْسَ مِنَّا.
و في النهر الفائق لسراج الدين عمر الحنفي، باب المتفرقات 3/ 519:
لا بأس ببيع المغشوش إذا بين، أو كان ظاهراً يرى، وقال في رجل معه وضية نحاس: لا يبيعها حتى يبين، ولا بأس أن يشتري سوقة إذا بين، وأرى أن للسلطان أن يكسرها، لعلها تقع في أيدي من لا يبين.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب البيوع، فصل في الاحتكار 3/ 215:
ولا بأس ببيع المغشوش إذا كان الغش ظاهرا، كالحنطة بالتراب، وإن طحنه لم يجز حتى يبينه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:194
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)