ڈرائیور حضرات کا ہوٹلوں میں مفت کھانا کھانا:
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ڈرائیور حضرات دوران سفر کسی ہوٹل کے سامنے گاڑی کھڑی کر لیتے ہیں تاکہ سواریاں وہاں کھانا کھا سکے، تاہم ایسے موقع پر ہوٹل والے ڈرائیور اور گاڑی کے عملہ کو مفت کھانا کھلاتے ہیں،تو اس طرح کرنا شرعا ًدرست ہے یا نہیں؟
جواب:
مذکورہ صورت میں ڈرائیور حضرات کو مفت کھانا کھلانے کی تین وجوہات ہوسکتی ہیں: ایک یہ کہ تبرعا واحسانا کھلاتے ہوں، لیکن اس کی توقع ہوٹل والوں سے رکھنا ممکن نہیں، دوسری یہ کہ بطور رشوت کھلاتے ہوں تو یہ بھی ناجائز ہے، تیسری یہ کہ بطور کمیشن کھلاتے ہوں تو یہ بھی ناجائز ہے کیونکہ کمیشن متعین ہونی چاہیے جبکہ کھانا کھلانے کی صورت میں کمیشن مجہول ہے، لہذا ڈرائیور حضرات کے لیے مفت کھانا کھانا شرعا درست نہیں۔
حوالہ جات:
1. سنن ابن ما جه، باب الحاكم يجتهد فيصيب الحق 3/ 411، تحت الرقم 2313:
عن عبد الله بن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعنة الله على الراشي والمرتشي.
2. البحر الرائق لابن نجیم، كتاب الإجارة 7/297:
وشرطها أن تكون الأجرة والمنفعة معلومتين لأن جهالتهما تفضي إلى المنازعة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:191
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (153)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)