Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
جائے ملازمت میں پندرہ دن سے کم قیام ہو، تو نمازکس طرح پڑھے؟ - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

جائے ملازمت میں پندرہ دن سے کم قیام ہو، تو نمازکس طرح پڑھے؟

سوال:
   میں ایک سرکاری ملازم ہوں، میری ڈیوٹی شانگلہ سوات میں ہے اور گھر مردان میں ہے، ڈیوٹی کی جگہ گھر سے مسافت ِسفر پر ہے، لیکن میں مہینے میں بارہ دن ڈیوٹی پر ہوتا ہوں، اور پھر پانچ (5) چھ(6) دن چھٹی پر گھر آتا ہوں، سوال یہ ہے کہ میں ڈیوٹی کے دنوں میں وہاں قصر کی نماز پڑھوں یا پوری نماز؟ 
جواب:
   مذكوره صورت میں اگرآپ شانگلہ جاکر بارہ دن گزار کر واپس مردان آجاتے ہیں تو آپ شانگلہ میں قصر یعنی سفرانہ نماز پڑھیں گے، البتہ اگر آپ ایک دفعہ بھی شانگلہ میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرکے وہاں مقیم ہوگئے، تو شانگلہ آپ کا وطن اقامت بن جائے گا، پھر جب تک نوکری کے سلسلے میں وہاں آپ کا آنا جانا رہے گا، اس وقت تک پوری نماز پڑھیں گے، چاہیے تین چار دن کے لیے ٹھہرنا ہو۔

حوالہ جات:
1. الهداية لعلي بن بكر المرغيناني، كتاب الصلاة، باب صلاة المسافر 1/ 363:
   ولا یزال علی حكم السفر حتى ينوي الإقامة في قرية أو بلدة خمسة عشر يوما، أو أكثر، وإن نوى الإقامة أقل من ذلك، قصر.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة، باب صلاة المسافر 2/ 729:
   (فيقصر إن نوى) الإقامة (في أقل منه) أي: في نصف شهر.
3. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الصلاة، باب صلاة المسافر، فصل ما يصير المسافر به مقيما 1/268:
   فالمسافر يصير مقيما بوجود الإقامة … وهي خمسة عشر يوما.
4. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الصلاة، باب صلاۃ المسافر 2/ 233، 239:
   (وقصر إن نوى أقل منها، أو لم ينو، وبقي سنين) أي: أقل من نصف شهر … وقیل: تبقى وطنا له؛ لأنها كانت وطنا له بالأهل والدار جميعا، فبزوال أحدهما لا يرتفع الوطن،  كوطن الإقامة تبقی ببقاء الثقل.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:146
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-11-02

 

image_pdfimage_printپرنٹ کریں