دورانِ نماز ایک سورت چھوڑ کر دوسری سورت پڑھنا:
سوال:
امام صاحب نے فجر کی نماز میں سورۂ مدثر شروع کی، مگر آگے کچھ یاد نہ آیا، پھر اس سورت کو چھوڑ کر سورۂ قیامہ پڑھی، تو کیا یہ نماز درست ہے یا نہیں؟
جواب:
نماز میں ایک سورت کو شروع کرکے بلا عذر دوسری سورت شروع کرنا مکروہ ہے، لیکن عذر کی صورت میں مکروہ نہیں، اور مذکورہ صورت میں چونکہ عذر کی وجہ سے اس نے ایسا کیا ہے، اس لیے مکروہ نہیں ہوگا۔
حوالہ جات:
الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الصلاة، الباب الرابع في صفة الصلاة، الفصل الرابع في القراءة 1/ 79 :
افتتح سورة، وقصد سورة أخرى، فلما قرأ آية أو آيتين، أراد أن يترك السورة، ويفتتح التي أرادها يكره، وكذا لو قرأ أقل من آية وإن كان حرفا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:128
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-10-11
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (153)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta