فرض کی پہلی دو نوں رکعتوں میں سے کسی ایک میں سورت بھول جانے کا حکم:
سوال:
امام عصر کی نماز ادا کررہا تھا اور ایک رکعت میں اس سے سورت چھوٹ گئی، تو کیا امام کی نماز درست ہے یا دوبارہ پڑھے؟
جواب:
فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانا بھی واجب ہے اور واجب چھوڑنے سے سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے، لہذا مذکورہ صورت میں اگر امام نے نماز کے آخر میں سجدۂ سہو کرليا تھا تو اس کی نماز درست ہے، ورنہ وقت کے اندر اندر دوبارہ پڑھنا واجب ہے، اور وقت نکلنے کے بعد دوبارہ پڑھنا مستحب ہوگا۔
حوالہ جات:
1. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الصلاة، باب سجود السهو 1/ 405:
ولو سھا عن الفاتحة فيهما، أو في إحداهما، أو عن السورة فيهما، أو في إحداهما، فعليه السهو.
2. تبيين الحقائق للزيلعي،كتاب الصلاة، باب سجود السهو 1/ 473:
ولو قرأ الفاتحة وحدها وترك السورة، يجب عليه سجود السهو.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:108
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)