Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
تیمم کےساتھ  نماز پڑھنے کے بعد پانی پر قادر ہوجانا: - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

تیمم کےساتھ  نماز پڑھنے کے بعد پانی پر قادر ہوجانا:

سوال:
   اگر کوئی شخص تیمم کر کے نماز پڑھے، اور نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے یہ  شخص پانی کے استعمال پر قادر ہوجائے، یعنی اس کو پانی مل جائے، تو کیا اس کے ذمہ وضو بنا کے دوبارہ نماز پڑھنا ضروری ہوگا یا نہیں؟
جواب:
   اگر کسی نے تیمم کرکے نما ز پڑھ لی اور نماز کا وقت ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ پانی مل گیا یا بیمار صحتیاب ہوا تو اس پر نماز کا اعادہ لازم نہیں ہے، البتہ اگر ابھی نماز نہ پڑھی ہو اور پانی یا صحت مل جائے،  تو وضو کرکے نماز پڑھنا ضروری ہے۔

حوالہ جات:
1. الدر المختار، كتاب الطهارة، باب التيمم 2/ 154
وكذا) ينقضه (كل ما يمنع وجوده التيمم إذا وجد بعده) ؛ لأن ما جاز بعذر بطل بزواله، فلو تيمم لمرض بطل ببرئه أو لبرد بطل بزواله والحاصل أن كل ما يمنع وجوده التيمم نقض وجوده التيمم (وما لا) يمنع وجوده التيمم في الابتداء (فلا)
2. كتاب الأصل للإمام محمد بن حسن الشيباني، كتاب الصلاة، باب التيمم بالصعيد 1/ 85:
   قلت: أرأيت مسافرا تيمم في أول الوقت، وصلى، ولم ينتظر إلى آخر الوقت، ثم وجد الماء بعد ما سلم، قال:صلاته تامة.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:69
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-14

 

image_pdfimage_printپرنٹ کریں