جڑواں بچوں کی ولادت میں نفاس کب سے شروع ھوگا؟:
سوال:
جس عورت کے دو بچے دس دن کے وقفے سے پیدا ہوجائیں، تو عورت کا نفاس پہلے بچے سے شروع ہوگا یا دوسرے سے؟
جواب:
دو بچوں کی ولادت کی درمیانی مدت اگر چھ (6) ماہ سے کم ہو، تو یہ دونوں بچے توأمين یعنی جڑواں کہلاتے ہیں، جن میں سے پہلے بچے کی پیدائش کے بعد جو خون آتا ہے وہی نفاس ہوتا ہے، لہذا مذکورہ صورت میں اس عورت کا نفاس پہلے بچے کی ولادت سے شروع ہوگا۔
حوالہ جات:
1. الدرالمختار للحصکفی، کتاب الطھارة، فصل في الحيض والنفاس 1/ 549:
(والنفاس لأم توأمين من الأول) هما ولدان، بينهما دون نصف حول.
2. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الطهارة، فصل في النفاس1/ 161:
أن المرأة إذا ولدت وفي بطنها ولد آخر فالنفاس من الولد الأول عند أبي حنيفةؒ وأبي يوسفؒ، وعند محمدؒ وزفرؒ من الولد الثاني وانقضاء العدة بالولد الثاني بالإجماع.
3. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الطهارة، باب الحيض 1/ 190:
ونفاس التوأمين من 0الأول) وهذا قول أبي حنيفةؒ وأبي يوسفؒ، وقال محمدؒ وزفرؒمن الولد الثاني.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:14
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)