وضومیں کوئی عضو خشک رہ جانے کا حکم:
سوال:
میں نے وضو کیا اور وضو کے بعد میں نے اپنی ایڑی کو خشک پایا، تو اب دوبارہ وضو کرنا ضروری ہے، یا صرف ایڑی کو دھونا کافی ہے؟
جواب:
اگر وضو میں کوئی جگہ خشک رہ جائے اور وضو مکمل کرنے کے بعد پتہ چلے تو یا آنے پر صرف اس جگہ کو دھونا کافی ہے، تمام وضو دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں۔
حواله جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطهارة، الفصل الأول في فرائض الوضوء 1 /5:
ولو بقيت على العضو لمعة لم يصبها الماء، فصرف البلل الذي على ذلك العضو إلى اللمعة جاز، كذا في الخلاصة.
2. الحلبي الكبير لإبراهيم الحلبي، كتاب الطهارة، باب فرائض الغسل، ص: 44:
ولو تركها أي: ترك المضمضة أو الاستنشاق، أو لمعة من أي موضع كان من البدن ناسيا فصلى، ثم تذكر ذلك يتمضمض، أو يستنشق، أو يغسل اللمعة، ويعيد ما صلى إن كان فرضا؛ لعدم صحته، وإن كان نفلا فلا؛ لعدم صحة شروعه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:52
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-12
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)