خنثٰی مشکل کی میت کو کون غسل دے گا؟:
سوال:
خنثٰی مشکل کا انتقال ہو جائے، تو اس کو کون غسل دے گا؟
جواب:
خنثٰی مشکل (جس آدمی میں مرد اور عورت دونوں کی علامات موجود ہوں) کو نہ مرد غسل دیں گے اور نہ خواتین، بلکہ اس کو تیمم کرایا جائے گا، البتہ اگر خنثیٰ مشکل چار سال یا اس سے کم عمر کا ہو تو اس کو خواتین بھی غسل دے سکتی ہیں۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي مع رد المحتار، كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة 3/ 111:
وییمم الخنثی المشكل لو مراهقا.
قال ابن عابدين تحت قوله: (لو مراهقا) المراد به هنا من بلغ حدّ الشهوة، كما يعلم مما بعده.
2. النهر الفائق لعمر بن إبراهيم بن نجيم، كتاب الصلاة، الجنائز 1/ 385:
والظاهر في الخنثى المشكل المراهق، أن يمم أيضا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:55
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-12
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)