چالیس دن سے پہلے نفاس کا خون بند ہوجانے کا حکم:
سوال:
نفاس کا خون اگر چالیس دن سے پہلے بند ہو جائے، تو عورت غسل کر کے نماز پڑھ سکتی ہے یا چالیس دن پورا کرے گی؟
جواب:
نفاس کی کم سے کم مقدار کے لیے کوئی حد مقرر نہیں، اس لیے جب بھی نفاس کا خون بند ہو جائے، تو فورا غسل کر کے نماز شروع کر لینی چاہیے، چالیس دن تک نماز کو مؤخر کرنا درست نہیں۔
حوالہ جات:
1. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الطهارة، باب الحيض 1/380:
قوله: (ولا حد لأقله) أي: النفاس؛ لأن تقدم الولد علم الخروج من الرحم، فأغنى عن امتداده بما جعل علما عليه، بخلاف الحيض، وذكر شيخ الإسلام في مبسوطه: اتفق أصحابنا على أن أقل النفاس ما يوجد؛ فإنها كما ولدت إذا رأت الدم ساعة، ثم انقطع الدم عنها، فإنها تصوم، وتصلي، وكان ما رأت نفاسا لا خلاف في هذا بين أصحابنا.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الطهارة، باب الحيض 1/545:
(والنفاس) … (دم) فلو لم تره هل تكون نفساء؟ المعتمد نعم … (لا حد لأقله).
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:46
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-06
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)