فرض کی آخری دورکعتوں میں سورت ملانے پر سجدۂ سہو کا حکم:
سوال:
عشاء کی نماز میں آخری دو رکعتوں میں اگر سورتِ فاتحہ کے ساتھ سورت ملائی جائے، تو اس سے سجدۂ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟
جواب:
فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں صرف سورتِ فاتحہ پڑھنی چاہیے، تاہم اگر کسی نے بھول کراس كے ساته سورت ملائی، تو اس کی وجہ سے سجدۂ سہو لازم نہیں ہوگا۔
حوالہ جات:
1. المحيط البرهاني لابن مازة الحنفي، كتاب الصلاة، الفصل السابع عشر في سجود السهو 2/310:
وإذا قرأ في الأخريين من الظهر أو العصر، الفاتحة والسورة ساهيا، فلا سهو عليه، هو المختار؛ فإن محمدا يقول في الكتاب: إن شاء قرأ في الأخريين، وإن شاء سكت، ذكر القراءة مطلقا.
2. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الصلاة 2/167:
ولو ضم السورة إلى الفاتحة في الأخريين، لا سهو عليه في الأصح.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:45
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-06
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)