اسلام لانے کے بعد غسل کرنے کا حکم:
سوال:
اگر کوئی کافر مسلمان ہوجائے، تو اس پر غسل واجب ہے یا سنت؟
جواب:
اسلام لانے کے بعد غسل کرنا مستحب ہے، البتہ اگر کوئی کافر حالتِ جنابت میں مسلمان ہوا ہو، تو اس کے لیے غسل کرنا واجب ہے۔
حوالہ جات:
1. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الطهارة، صفة الغسل 1/145:
أما المستحب فهو غسل الكافر إذا أسلم، لما روي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يأمر بالغسل من جاءه يريد الإسلام، وأدنى درجات الأمر الندب والاستحباب، هذا إذا لم يعرف أنه جنب فأسلم، وأما إذا علم كونه جنبا، فأسلم قبل الاغتسال، اختلف المشائخ فيه، قال بعضهم: لا يلزمه الاغتسال أيضا … وقال بعضهم يلزمه.
2. المحيط البرهاني لابن ماذة الحنفي، كتاب الطهارة، الفصل الثالث في الغسل 1/228:
والكافر إذا أجنب، ثم أسلم، ففي وجوب الغسل عليه اختلاف المشايخ: قال بعضهم: يجب، إليه أشار محمد رحمه الله في”السير الكبير”.
3. الفتاوى قاضیخان على هامش الهندية، كتاب الطهارة، فصل في ما يوجب الغسل 1/45:
الكافر إذا أجنب ثم أسلم، قال الإمام شمس الأئمة السرخسي: عليه الغسل.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:30
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-03
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)