کافر کا پانی والے برتن میں ہاتھ ڈالنا:
سوال:
اگر کوئی کافر برتن میں ہاتھ ڈالے، تو پانی پاک ہوگا یا ناپاک؟
جواب:
چونکہ کافر کا ظاہری جسم پاک ہے، اس لیے پانی میں ہاتھ ڈالنے کی صورت میں وہ پانی پاک ہوگا، بشرطیکہ اس کافرکے ہاتھ پر شراب یا کوئی اور ناپاکی لگی ہوئی نہ ہو۔
حوالہ جات:
1. عمدة القاري، باب عرق الجنب وإن المسلم لا ينجس 237/3:
وقد عقد الباب له، أن المؤمن لا ينجس وأنه طاهر سواء كان جنبا أو محدثا حيا أو ميتا، وكذا سؤره وعرقه ولعابه ودمعه وكذا الكافر في هذه الأحكام.
2. فتح القدير لابن الهمام، كتاب الطهارة، فصل في الآسار 1/112:
(وسؤر الآدمي وما يؤكل لحمه طاهر) …. ويدخل في هذا الجواب الجنب والحائض والكافر.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:19
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-08-31
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta