@123سالی کے ساتھ زنا کرنا کیسا ہے؟
سوال:
کیا سالی یعنی بیوی کی بہن سے زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب:
سالی کی ساتھ غلط تعلقات رکھنا سخت گناہ ہے، خاص طور سے اس سے زنا كرنا اپنی بیوی کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے، جس پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہے، اور آئندہ کے لیے سالی سے مکمل تعلقات ختم کرکے اس سے پردہ کرنا ضروری ہے، البتہ اس زنا کی وجہ سے شوہر پر اس کی بیوی حرام نہیں ہوگی، بلکہ نکاح بدستور قائم ہے، مگر جب تک سالی کو ایک دفعہ ماہواری آکر اس سے پاک نہ ہوجائے یا اگر وہ حاملہ ہے تو جب تک وضع حمل نہ ہوجائے، اس وقت تک بیوی سے ہم بستری کرنا جائز نہیں۔
حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين، كتاب النكاح ، باب المحرمات 3/ 34:
وفي الخلاصة: وطئ أخت امرأته، لا تحرم عليه امرأته. قال ابن عابدين تحت قوله: (وفي الخلاصة) لو وطئ أخت امرأة بشبهة، تحرم امرأته ما لم تنقض عدة ذات الشبهة، وفي الدراية عن الكامل: لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى.
وفي مجمع الأنهر شرح ملتقى الأبحر لراماد أفندي، كتاب النكاح 1/ 325:
وفي الدراية: لو زنى بإحدى الأختين، لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى بحيضة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:510
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-01