میک اپ صاف کیے بغیر فرض وضو یا غسل کرنا:
سوال:
آج کل عورتیں ایسا میک اپ (make up)لگاتی ہیں، جو چہرہ پر صرف پانی ڈالنے سے ختم نہیں ہوتا، بلکہ اس کو ختم کرنے کے لیے صابن سے اچھی طرح چہرہ کو دھونا ضروری ہوتا ہے، تو کیا اس قسم کے میک اپ کے ساتھ وضو اور غسل کرنا جائز ہے؟
جواب:
اگر میک اپ میں استعمال ہونے والی اشیاء ایسی ہوں، جن کی تہہ بنتی ہو اور چمڑے تک پانی پہنچنے سے رکاوٹ ہو، تو اس قسم کے میک اپ کے ساتھ وضو اور غسل کرنا درست نہیں ہو گا، لیکن اگر چمڑے تک پانی بآسانی پہنچتا ہو تو وضو اور غسل دونوں درست ہیں۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الطهارة، فرض الغسل1/ 154:
(و) لا يمنع (ما على ظفر صباغ و) لا (طعام بين أسنانه) أو في سنه المجوف، به يفتى. وقيل إن صلبا منع، وهو الأصح.
2. الفتاوى الهندية للجنة علماء، كتاب الطهارة، الفصل الأول في فرائض الغسل1/ 13:
والعجين في الظفر يمنع تمام الاغتسال والوسخ والدرن لا يمنع، والقروي والمدني سواء والتراب، والطين في الظفر لا يمنع والصرام والصباغ ما في ظفرهما يمنع تمام الاغتسال.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:789
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-27