اعضائے وضو ميں کوئی جگہ خشک رہ جانے کا حکم:
سوال:
اگر دوران وضو عضو کا کوئی حصہ خشک رہ جائے،تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
وضو میں جن اعضا ء کا دھونا ضروری ہے، ان اعضاء میں اگر ایک بال کے برابر بھی کوئی حصہ خشک رہ جائے، تو وضو درست نہیں ہوگا، البتہ اگر وضو سے فارغ ہونے کے بعد یاد آجائے، تو صرف اس جگہ کو دھونا کافی از سر نو وضو کرنے کی ضرورت نہیں ۔
حوالاجات:
1. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الطهارة، فصل في الوضوء 1 \29:
ولو لصق بأصل ظفره طين يابس، أو بقي قدر رأس الإبرة من موضع الغسل، لم يجز.
2. الفتاوى الهندية للجنة العلماء ،كتاب الطهارة 1\4:
إن بقي من موضع الوضوء قدر رأس إبرة، أو لزق بأصل ظفره طين يابس، أو رطب، لم يجز.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:821