کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر بہن کے گھر جاسکتی ہے؟:
سوال:
بيوی اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر بہن کے گھر جا سکتی ہے یا نہیں؟
جواب:
عورت كے ليے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنا جائز نہیں، لہذا اپنی بہن کے گھر بھی اجازت کے بغیر نہیں جاسکتی، شوہر کو چاہیے کہ وقتا فوقتا عرف کے مطابق اپنی بیوی کو والدین اور دیگر محارم رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کی اجازت دے، اگر شوہر اجازت نہیں دیتا تو پھر شریعت نے عورت کو یہ حق دیا ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر والدین سے ہفتہ میں اور دیگر محارم رشتہ داروں سے سال میں ایک دفعہ ملاقات کے لیے جا سکتی ہے۔
حوالہ جات:
1. المسند لعبد بن حميد، باب أحاديث ابن عمر 1/ 258:
عن ابن عمر رضى الله عنهما قال: جاءت امرأة إلى النبي صلى الله عليه وسلم … قالت: يا رسول الله، ما حق الزوج على الزوجة؟ قال: لا تخرج من بيته إلا بإذنه، فإن فعلت لعنتها ملائكة الله، وملائكة الرحمة، وملائكة الغضب، حتى تفيء، أو ترجع.
2. الدر المختار للحصكفي مع رد المحتار، كتاب النكاح، باب المهر3/ 145:
فلا تخرج إلا لحق لها أو عليها، أو لزيارة أبويها كل جمعة مرة، أو المحارم كل سنة.
قال ابن عابدين تحت قوله:(فلا تخرج) جواب شرط مقدر أي: فإن قبضته فلا تخرج إلخ، وأفاد به تقييد كلام المتن فإن مقتضاه أنها إن قبضته ليس لها الخروج للحاجة، وزيارة أهلها بلا إذنه.
3. تبيين الحقائق لعثمان بن علي الزيلعي، كتاب السرقة 3/ 211:
وللزوج أن يضرب زوجته على أربع خصال وما هو في معنى الأربع: إحداها على ترك الزينة للزوج، والزوج يريدها، والثاني على ترك الإجابة إذا دعاها إلى فراشه، والثالث على ترك الصلاة، وعلى ترك الغسل، والرابع الخروج من المنزل، لأن الأول والثاني يخل بمقصود النكاح، والثالث، والرابع معصية.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:524
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-03