دورانِ طواف جماعت کھڑی ہونےکی صورت میں کیا کرناچاہیے؟:
سوال:
اگر کوئی شخص نفلی طواف کر رہا ہو اور طواف کے دوران جماعت کھڑی ہو جائے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟
جواب:
دورانِ طواف اگر جماعت کھڑی ہوجائے، تو طواف چھوڑ کر نماز میں شریک ہونا چاہیے، پھر نماز کے بعد دیکھے اگر طواف کے اکثر چکر لگا چکا ہے، تو جہاں طواف چھوڑا تھا وہیں سے شروع کرے، لیکن اگر چار سے کم چکر لگائے تھے تو مستحب یہ ہے کہ از سرِنو طواف شروع کرے، تاہم اگر رش کی وجہ سے از سرنو طواف کرنے میں مشکلات ہوں تو جہاں تک طواف کیا تھا وہیں سے شروع کرنے میں بھی مضائقہ نہیں۔
حوالہ جات:
1. غنية الناسك لمحمد حسن بن مكرم شاه المهاجر المكي، كتاب الحج، فصل في ماهية الطواف وأنواعه إلخ، ص: 205:
ولو خرج من الطواف أو من السعي إلى جنازة أو مكتوبة أو تجديد وضوء ثم عاد بنى لو كان ذلك بعد إتيان أكثره، ولو استأنف لا شيء عليه، فلا يلزم عليه إتمام الأول ؛لأن هذا الإستيناف للإكمال با لموالاة بين الأشواط، ويستحب الإستيناف في الطواف إذا كان قبل إتيان أكثره.
2. النهر الفائق لسراج الدين ابن نجيم الحنفي، كتاب الحج، باب الإحرام 2/ 81:
ولو أقيمت وهو يطوف، أو يسعى، ترك ذلك، وصلى، ثم بنى.
3. شرح مختصر الطحاوي للجصاص، كتاب المناسك، باب ذكر ما يعمل عند الميقات 529/2:
وإذا أقيمت الصلاة, وهو يطوف، أو يسعى، صلى، وبنى.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:470
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-29