عمرہ میں بیماری کی وجہ سے سعی سے پہلے احرام کھولنا:
سوال:
اگر بیماری کی وجہ سے کسی نے نفلی عمرہ کا طواف کرکے سعی سے پہلے احرام کھول دیا، تو اس پر دم اور دوبارہ عمرہ کرنا لازم ہے یا نہیں؟
جواب:
مذکورہ صورت میں اگر یہ شخص اتنا بیمار تھا کہ سعی کرنے پر قادر نہیں تھا، تو سعی چھوڑنے کی وجہ سے اس پر دم لازم نہیں اور نہ دوبارہ عمرہ کرنا ضروری ہے، تاہم یہ حکم اس صورت میں ہے جبکہ مذکورہ شخص نے حلق کیا ہو، اگر حلق نہ کیا ہو تو حلق چھوڑنے کی وجہ سے دم لازم ہوگا کیونکہ مذکورہ بیماری حلق کے لیے عذر نہیں بن سکتا۔
حوالہ جات:
1. فتح القدير لابن الهمام، كتاب الحج،باب الإحرام 3/ 59:
وإذا كان السعي واجبا، فإن تركه لعذر فلا شيء عليه، وإن تركه لغير عذر لزم دم؛ لأن هذا حكم ترك الواجب في هذا الباب.
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الحج، 3/ 25:
أما إذا ترك واجبا لعذر؛ فإنه لا شيء عليه، كما صرح به في البدائع في ترك السعي أنه إن تركه لعذر، فلا شيء عليه، وإن بغير عذر لزمه دم.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:503
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-31