@123نشہ پلاکر طلاق نامہ پر دستخط کروانےسے طلاق کا حکم
سوال:
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں ایک شخص کو کچھ لوگوں نے نشہ پلاکر اس سے طلاق نامہ پر دستخط لے لی، تو اس سے طلاق واقع ہوگئی؟
جواب:
مذکورہ صورت میں اگر اس شخص کو نشہ کے ذریعہ ذہنی مفلوج کیا گیا ہو، تو یہ اکراہ کی صورت ہے جس میں صرف طلاق نامہ پر دستخط لینے سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي، كتاب الطلاق، مطلب في تعريف السكران وحكمه 3/ 240:
واختلف التصحيح فيمن سكر مكرها أو مضطرا.
قال ابن عابدين تحت قوله: (اختلف التصحيح إلخ) فصحح في التحفة وغيرها عدم الوقوع. وجزم في
الخلاصة بالوقوع. قال في الفتح: والأول أحسن لأن موجب الوقوع عند زوال العقل ليس إلا التسبب في زواله بسبب محظور وهو منتف. وفي النهر عن تصحيح القدوري أنه التحقيق.
وفي البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الطلاق 3 /264:
لو أكره على أن يكتب طلاق امرأته، فكتب لا تطلق لأن الكتابة أقيمت مقام العبارة باعتبار الحاجة ولا حاجة هنا، كذا في الخانية.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:252
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-26